تیونس: کشتی الٹنے سے 40 تارکین وطن ہلاک، آئی او ایم کا اظہار افسوس
عالمی ادارہ مہاجرت (آئی او ایم) نے تیونس میں مہدیا کے ساحل کے قریب مہاجرین کی کشتی ڈوبنے کے واقعے پر گہرے افسوس کا اظہار کیا ہے جس میں 40 ہلاکتوں کی تصدیق ہو گئی ہے۔
عالمی ادارہ مہاجرت (آئی او ایم) نے تیونس میں مہدیا کے ساحل کے قریب مہاجرین کی کشتی ڈوبنے کے واقعے پر گہرے افسوس کا اظہار کیا ہے جس میں 40 ہلاکتوں کی تصدیق ہو گئی ہے۔
اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک نے کہا ہے کہ عالمی عدالت انصاف (آئی سی جے) نے بین الاقوامی قانون کے تحت غزہ اور مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیل کی ذمہ داریاں واضح کر دی ہیں جو بطور قابض طاقت فلسطینیوں کو زندگی گزارنے کے لیے درکار وسائل کی فراہمی میں سہولت دینے کا پابند ہے۔
اقوام متحدہ کے زیراہتمام سیٹلائٹ کے ذریعے فضا کی نگرانی سے میتھین گیس کے اخراج کی نشاندہی میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ یہ گیس عالمی حدت میں اضافے کے تقریباً ایک تہائی کا سبب ہے مگر تشویش ناک طور پر صنعتیں اور حکومتیں اس کے اخراج کو روکنے کے لیے خاطرخواہ اقدامات نہیں کر رہیں۔
عالمی ادارہ مہاجرت (آئی او ایم) کی ڈائریکٹر جنرل ایمی پوپ نے کہا ہے کہ مہاجرت کے متوازن طریقہ ہائے کار معاشرتی مضبوطی، یکجہتی کے فروغ اور پائیدار ترقی میں مدد دے سکتے ہیں۔ ادارہ پائیدار اور محفوظ مہاجرت کے موثر انتظام کو یقینی بنانے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گا۔
عالمی عدالت انصاف (آئی سی جے) نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی درخواست پر مشاورتی قانونی رائے جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں امداد کی فراہمی میں سہولت اور اقوام متحدہ کے اہلکاروں کو تحفظ دینے کا پابند ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے کہا ہے کہ کوئی ملک شدید موسم کے تباہ کن اثرات سے محفوظ نہیں اور زندگیوں کو تحفظ دینے کے لیے تمام لوگوں کی قدرتی آفات سے بروقت انتباہ کرنے والے نظام تک رسائی ضروری ہے۔
اقوام متحدہ کے تعاون سے آج ایک نیا عالمی فورم قائم کیا گیا ہے جس کا مقصد ترقی پذیر ممالک کو ناقابل برداشت قرضوں کے بوجھ سے نجات دلانا ہے جس کے باعث تین ارب سے زیادہ لوگوں کی نمائندہ معیشتیں صحت یا تعلیم کے مقابلے میں قرضوں کی ادائیگی پر کہیں بڑی رقم خرچ کرنے پر مجبور ہیں۔
جبری گمشدگی کے مسئلے پر اقوام متحدہ کے ورکنگ گروپ نے کہا ہے کہ عالمی فوجداری دائرۂ اختیار اس جرم کے ذمہ داروں کا احتساب کرنے اور متاثرین پر مرکوز اقدامات کو یقینی بنانے کا موثر ذریعہ ہے جس کا جامع طور سے اطلاق ہونا چاہیے۔
موسمیاتی تبدیلی پر اقوام متحدہ کے فریم ورک کنونشن (یو این ایف سی سی سی) کے سربراہ سائمن سٹیئل نے رکن ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ 'کاپ30' سے قبل موسمیاتی مقاصد کے لیے مالی وسائل کی فراہمی میں اضافہ کریں کہ ترقی پذیر ممالک کے پاس بگڑتے طوفانوں، سیلاب اور خشک سالی سے نمٹنے کے لیے وسائل کی شدید کمی ہے۔
اقوام متحدہ نے بتایا ہے کہ گزشتہ سال 67 کروڑ 60 لاکھ خواتین ایسے علاقوں میں رہ رہی تھیں جو مہلک تنازعات کا شکار یا ان سے پچاس کلومیٹر کے فاصلے میں واقع ہیں اور یہ 1990 کی دہائی کے بعد ایسی سب سے بڑی تعداد ہے۔