پاکستان: جرائم کے خلاف حکمت عملی میں یو این ادارے کی معاونت
پاکستان میں اقوام متحدہ کے ادارہ انسداد منشیات وجرائم (یو این او ڈی سی) منظم جرائم کے خلاف ملک کی پہلی قومی حکمت عملی کی تیاری میں مدد دے رہا ہے جس سے منشیات اور انسانی سمگلنگ، سائبر جرائم اور سرحد پار غیر قانونی سرگرمیوں جیسے سنگین جرائم سے موثر طور پر نمٹنے میں مدد ملے گی۔
اس حکمت عملی کو وضع کرنے کے سلسلے میں گزشتہ دنوں دارالحکومت اسلام آباد میں پاکستان اور برطانیہ کی حکومتوں کے تعاون سے دو روزہ ورکشاپ کا انعقاد عمل میں آیا جس میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اعلیٰ حکام کے علاوہ سول سوسائٹی کے نمائندوں، ماہرین تعلیم اور بین الاقوامی اداروں کے ماہرین نے بھی شرکت کی۔
پاکستان میں 'یو این او ڈی سی' کے نمائندے ٹرولس ویسٹر نے ورکشاپ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ منظم جرائم سبھی کو متاثر کرتے ہیں۔ ان سے ادارے کمزور ہوتے ہیں، معاشروں کو خطرہ لاحق ہو جاتا ہے اور کمزور طبقات کو نقصان پہنچتا ہے۔ اس ورکشاپ کی بدولت ایسے جرائم کے خاتمے کے لیے بہترین طریقہ ہائے کار سے کام لینے میں مدد ملے گی۔
انسداد جرائم اور انسانی حقوق
ورکشاپ میں شرکاء نے اداروں کے درمیان تعاون اور معلومات کے تبادلے کو فروغ دینے پر بات چیت کی اور جرائم پیشہ گروہوں پر قابو پانے کے لیے قوانین کو مضبوط بنانے پر زور دیا گیا۔ اس موقع پر یہ بھی کہا گیا کہ جرائم کے تدارک کی تمام کوششیں انسانی حقوق کے احترام پر مبنی ہونا چاہئیں اور ان میں صنفی مساوات کے فروغ کو بھی یقینی بنایا جائے۔
شرکاء نے تحقیقات اور استعداد کو بہتر بنانے اور پیش رفت کی موثر نگرانی کے لیے تجاویز بھی پیش کیں۔
برطانیہ کے ڈپٹی ہائی کمشنر میٹ کینل نے ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت ایسے جرائم سے نمٹنے کے لیے پرعزم ہے جو بیک وقت دونوں ممالک کو متاثر کرتے ہیں۔ اس سلسلے میں حکومت پاکستان اور 'یو این او ڈی سی' کے ساتھ قریبی تعاون کے ذریعے مساوی انصاف کی بنیاد پر استوار محفوظ مستقبل تشکیل دینے میں مدد فراہم کی جا رہی ہے۔
منظم جرائم کے خلاف مشترکہ عزم
پاکستان کے وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) کے ڈائریکٹر جنرل راجہ رفعت مختار نے منظم جرائم کی بڑھتی ہوئی پیچیدگی کو اجاگر کیا اور نشاندہی کی کہ یہ جرائم سرحدوں اور مختلف شعبوں سے ماورا ہو چکے ہیں۔ ان جرائم کے اثرات پوری دنیا میں محسوس کیے جاتے ہیں اس طرح یہ ایک بین الاقوامی خطرہ ہیں جن سے نمٹنے کے لیے مشترکہ اقدامات اور مضبوط تعاون ناگزیر ہے۔
پاکستان میں محکمہ انسداد منی لانڈرنگ کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر احسان صادق نے کہا کہ یہ ورکشاپ منظم جرائم کے مسئلے سے نمٹنے کے مشترکہ عزم کی عکاسی کرتی ہے۔ حکومت پاکستان، 'یو این او ڈی سی' اور بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر ایک مضبوط اور مربوط حکمت عملی کی بنیاد رکھ رہی ہے۔ اس مشترکہ کوشش کا مقصد زیادہ محفوظ معاشرے قائم کرنا، عوام کے حقوق کا تحفظ کرنا اور انصاف اور سلامتی کو یقینی بنانا ہے۔