رنگ و روغن اور سامان آرائش میں سیسے کا استعمال خطرناک، ڈبلیو ایچ او
زہریلے سیسے سے تحفظ کے عالمی ہفتے سے قبل 'ڈبلیو ایچ او' نے بتایا ہے کہ سیسے کی موجودگی آج بھی دنیا میں صحت کو لاحق بڑے خطرات میں شامل ہے۔ اگرچہ یہ خطرہ وسیع پیمانے پر موجود ہے لیکن اس سے بچاؤ بھی ممکن ہے۔
ادارے کا کہنا ہےکہ سیسہ ہر سال تقریباً 15 لاکھ اموات کا سبب بنتا ہے۔ یہ زیادہ تر دل کی بیماریوں کا سبب بنتا ہے اور اس سے اعصاب کو ناقابل تلافی نقصان ہوتا ہے۔ بچوں کو اس سے لاحق خطرات کہیں زیادہ ہیں کیونکہ وہ بڑوں کے مقابلے میں سیسے کو زیادہ آسانی سے جذب کرتے ہیں۔
بچوں کے تحفظ کی ضرورت
اگرچہ پٹرول میں سیسے کو شامل کرنے اور متعدد ممالک میں سیسہ ملے رنگ وروغن کی تیاری پر پابندی کی صورت میں اس کی روک تھام کے لیے پیش رفت ہوئی ہے لیکن اب بھی یہ دھات بہت سی چیزوں میں استعمال ہو رہی ہے۔
'ڈبلیو ایچ او' نے کہا ہے کہ سیسہ ملے رنگ و روغن کی پیداوار، درآمد، فروخت اور استعمال پر عائد پابندیاں سختی سے لاگو کی جانی چاہئیں۔
ادارے میں ماحولیات، موسمیاتی تبدیلی اور نقل مکانی کے شعبے کے ڈائریکٹر روڈیگر کریش نے کہا ہے کہ سیسے کی کوئی بھی مقدار محفوظ نہیں اور ہر بچہ اس زہر سے پاک بہتر مستقبل کا مستحق ہے۔ حکومتوں، معاشروں اور طبی ماہرین کو چاہیے کہ وہ آئندہ نسل کی صحت اور صلاحیتوں کو تحفظ دینے کے لیے انہیں سیسے سے بچانے کے ہنگامی اور فیصلہ کن اقدامات کریں۔